جماعت رضائے مصطفی کی شاخیں
جماعت رضائے مصطفی بریلی کی متعدد شاخیں تھیں ، جو الگ الگ ناموں سے جانی پہچانی جاتی تھیں ، ناموں کے علیحدہ کرنے میں ایک سیاسی حکمت عملی ہے ۔ میرے خیال میں وہ یہ ہے کہ اگر حکومت وقت نے اس تنظیم پر اور اس کی سر گرمیاں پر پابندی عائد کردی ، تو دوسری شاخیں جو دوسرے ناموں سے جانی جاتی ہیں ، ان میں ممنوعہ تنظیم کی سر گرمیاں جاری رہیں۔ عموما ہوتا یہ ہے کہ جس تنظیم و جماعت پر پابندی لگتی ہے ، اس کے ہیڈ آفس اور تمام تر شاخوں کے دفاتر کو سیل کر دیا جاتاہے ۔ مگر ممنوعہ تنظیم کا کام اگر دوسرے نام کی تنظیمیں کر رہی ہیں تو اس میں حکومت دخل اندازی نہیں کرتی ہے ۔ اور ان سر گرمیوں کو اہمیت بھی نہیں دیتی ہے، مگر ممنوعہ تنظیم کے اغراض و مقاصد پورے ہوتے رہتے ہیں ۔۔۔۔۔غالبا یہی حکمت جماعت رضائے مصطفی جے پیش نظر رہی ہوگی ، ویسے اس کی متعدد وجہیں ہوسکتی ہیں۔۔۔جماعت رضائے مصطفی کی شاخوں میں ،مندرجہ ذیل تنظیمیں اہمیت کی حامل ہیں جنہوں نے اپنے اپنے طور پر بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے ۔
(١)جماعت انصار الاسلام بریلی
(٢)اشاعت الحق محلہ بانس منڈی بریلی
(٣)جماعت ظاہرین علی الحق جبل پور (ایم ۔پی)
(٤)جماعت اہل سنت جام جودھپور (گجرات)
(٥)دارالعلوم اہل سنت و جماعت بریلی
(٦)انجمن اہل سنت مراد آباد
|